English  /  Urdu

بجلی کیا ہے؟



بجلی  کی تعریف: (Definition of Electricity)

 ماہر طبعیات کے نظریہ کے مطابق کائنات کی ہر چیز بہت ہی بار یک ذرات سے مل کر معرض وجود میں آئی ہے۔ ان ذرات کو بغیر طاقت ور خور دبین کے نہیں دیکھا جاسکتا۔ لیکن اس میں مادے کی تمام جسمانی اور کیمیائی خاصیتیں موجود ہوتی ہیں۔ ان ذرات کو مزید تقسیم کر دینے سے اس کے لا تعداد حصے ہو جاتے ہیں تو یہ چھوٹے چھوٹے حصے ایٹم (Atom) کہلاتے ہیں۔ ایٹم کے مادی خواص ختم ہو جاتے ہیں مثلا پانی دوایٹم  ہائیڈروجن اور ایک ایٹم آکسیجن سے مل کر بنتا ہے۔ ماہر طبیعیات نے ایٹم کو مزید مندرجہ ذیل حصوں میں تقسیم کیا ہے۔

١ : پروٹان(Proton)               

2 : نیوٹران  (Neutron)

(Electron)3 :  الیکٹرون         

١ : پروٹان(Proton)               

مثبت (Positive) چارج رکھنے والے ذرات کو پروٹان کہتے ہیں۔ یہ وزنی ذرہ ہو تا ہے ایٹم میں ایک یا ایک سے زیادہ پروٹان موجود ہوتے ہیں

٢  نیوٹران: (Neutron)

اس ذرہ پر کسی قم کابر قی چارج نہیں ہوتا اس لئے اسے نیوٹران کئے ہیں۔ کسی اٹیم میں نیوٹران کی تعداد پروٹان کے برابر یامختلف بھی ہوسکتی ہے۔

 

نیوکلیس (Neuclus)

اٹیم کے مرکزی حصہ کو نیوکلیس کہتے ہیں جو کہ نسیبتا  برا ہو تا ہے۔ ایم کا وزن زیادہ تر اسی حصہ کی وجہ سے ہو تا ہے پروٹان اور نیوٹران دونوں ہی ایٹم کے مر کزه (Neuclus) میں موجود ہوتے ہیں۔

 3)      الیکٹران (Electron)

منفی چارج رکھنے والے ذرات الیکٹران کہلاتے ہیں یہ وزن میں پروٹان سے کافی ہلکا ہو تا ہے لیکن الیکٹران پروٹان سے 1/1840گنا ھلکا ہو تا ہے۔ الیکٹران نیوکلیس کے گرد مداروں کی شکل میں گردش کرتے ہیں۔ کسی ایٹم میں نیوکلیس کے گرد مداروں (Orbits) کی تعداد کا انحصار الیکٹران کی تعداد پر ہوتا ہے۔ مداروں میں الیکٹران کی تعداد مندرجہ ذیل فار مولہ سے معلوم کر سکتے ہیں۔

 مدار میں الیکٹران کی تعداد= 2XN2

Nسے مراد مدار کا نمبر ہے۔